ایمان عہد اور امانت کا نام ہے۔ اسی لئے عمل کے ساتھ ساتھ دعوت اور تربیت
کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور ہمیں اپنی اور دوسروں کی اصلاح سے کسی نااُمید نہیں
ہونا چاہیئے۔ اور ہمیشہ افتراق و انتشار سے بچتے رہنا چاہیئے تاریخ گواہ ہے
کہ جب سے ہم نے نیکی کا حکم اور برائی کو روکنے کی تعلیم میں غفلت برتی ہے
دنیا خار دار جنگلوں سے بھر گئی ہے اور سب سے زیادہ پر خار حصہ ہمارے نصیب
میں آیاہے۔ جس کے سدبات کیلئے اجتماعیت کی زندگی گذار نا ضروری ہے۔ ان
خیالات کا اظہار اے ایم اقبال انجینئر نے دینی تربیتی اجتماع منعقدہ مسجد
تعلیم نور خاں بیدر سے اپنے خطاب کے دوران کہا ۔اور دنیا ایما ن کی حلاوت
کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ ہماری اجتماعی زندگی ہر پہلو اللہ کے بتائے
ہوئے طریقہ پر ہو۔ وراثت کا قانون ہمارے ہاں ایک مذاق بن گیا ہے اور باپ
اپنی زندگی میں جائیداد تقسیم کررہاہے جبکہ وراثت کا قانون کسی بھی مرد و
عورت کے انتقال کے بعد شروع ہوتاہے جس کا علم حاصل کرنا گویا آدھا قرآن کو
سمجھ لینے کے برابر ہے ۔باپ زندگی میں اولاد کو جو جائیداد دیتا ہے اُس میں
انصاف کا تقاضہ یہ ہے کہ لڑکا اور لڑکی کو برابر برابر حصہ دے۔ بعد موت
وراثتیں کی ذمہ دار ہے کہ لڑکے کو دو حصہ اور لڑکی کو ایک حصہ دیں۔ اور حق
داروں کے بارے میں وصیت کرناجاہلیت ہے اُس وصیت کی کوئی اسلام میں حیثیت
نہیں
ہے۔ موصوف نے مزید بتایا کہ مسلمان کی پہچان پہلے اُسکے مہمان اور
باورچی خانہ سے ہوتی تھی۔ لیکن آجکل مہمان صرف شادی خانوں کی زینت بن گئے
ہیں اور شادی خانوں کے لوازمات غیر مسلموں کے نزدیک ’’یہ منہ اور مسور کی
دال‘‘ کا نمونہ پیش کررہے ہیں۔ جو ہماری تہذیب و تمدن کا ایک بھونڈا مذاق
ہے۔ اے ایم اقبال انجینئر نے اس ماہ جو ہم علامہ اقبال اورحضرت ٹیپو سلطان ؒ
کی یوم پیدائش منانے اُن کے بعض حالات زندگی سنانے کہ علامہ اقبال کے بہت
سے اشعار قرآن کی تفسیر تھے اور شکوہ اور جواب شکوہ سے ہمیں آج بھی نصیحت
ملتی ہے کیونکہ اُن کی زندگی کے دور کے مسلمانوں اور آج کے مسلمانوں کی ذلت
و خواری اور پستی و بد حالی کے حال میں مماثلت ہے۔ اور ٹیپو سلطان ہمارے
ملک کے پہلے مجاہد آزادی ،سیکولر ترقی پسند حکمراں تھے اور اُنہیں یہ اعزاز
حاصل ہے کہ آزادی سے پہلے ہمارے ملک میں سب حکمراں جاگیردار خاندانوں سے
تعلق تھے سوائے ٹیپو سلطانؒ اور شیر شاہ سوری کے ‘کیونکہ یہ دونوں عام
خاندان کے معمولی حیثیت سے حکمرانی تک پہنچے تھے ۔حافظ مدثر نے دعا کی اللہ
تعالیٰ تمام مسلمانوں کو ہدایت عطافرمائے اور انہیں خیر و بھلائی ،ہدایت
اور راہ راست پر چلنے کی توفیق سے سرفراز فرمائے۔ بے شک وہی سننے والا اور
دعا کو شرف قبولیت سے نوازنے والا ہے۔ ***
نمائندہ اعتماد بیدرمحمدامین نواز ‘
Cell No:9731839583